ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ نائجیریائی فوج نے دسمبر میں اقلیتی شیعہ فرقہ کے سینکڑوں مرد عورتوں اور بچوں کو ہلاک کردیا تھا مگر فوج نے اس رپورٹ کو جلد بازی میں تیار کی گئی یک طرفہ اور متعصبانہ بنایا ہے۔
ایمنسٹی رپورٹ میں شمالی شہر زاریہ کے واقعات
کا حوالہ دیا ہے جہاں فوج کا کہنا تھا کہ جب فرقہ کے لوگوں نے قافلہ کا راستہ روکا تو نائجیریا کی اسلامی تحریک نے فوجی سربراہ لیفٹننٹ ج نرل توکر بورا تائی کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔
اگلے روز فوج نے کہا کہ اس نے فرقہ سے تعلق رکھنے والی کئی عمارتوں پر چھاپہ مارا تھا۔